- TAGS:
- {tag} {/exp:tag:tags}
Browse by popular tags:
ablution abortion abu bakr abu talib abuse accountability accusation adam adult adultery agricultural land ahl al-ra’y ahl e bayt ahl e kitab ahmadi ahmadies aishah alcohol ali allahBrowse by categories:
Please respond to the following questions.
There is a Hadith in the Sahih of Muslim which says that Muhammad (sws) said that if somebody intends to offer an animal on Eid al-Azha he should not cut his nails and should not trim/cut his hair (head, underarms and private parts) from 1st to the 10th of Zilhijjah i.e. till Qurbani. Kindly guide
Read More1. Sometimes hairs of a pilgrim fall while he is in the 'ihram'. Does a pilgrim have to offer some compensation for that? It is to be noted that this guidance is required under specific case when hair fall due to a disease. When the pilgrim does 'masah (wiping head in wudu) one or two hair stick in the hand.
میں آپ سے چند سوالات پوچھنا چاہتا ہوں۔ پہلا یہ کہ میں نے المورد کی سائٹ پر عورتوں کے بال کٹوانے سے متعلق ایک آرٹیکل پڑھا تھا جس میں حضرت عائشہؓ کے بال کٹوانے کا ذکر ہے۔ برائے مہربانی اس حدیث کا حوالہ بھی دیجیے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہؓ نے نبیؐ کی وفات کے بعد اپنے بال کٹوائے تھے۔ میرا دوسرا سوال داہنے ہاتھ سے کھانے کی سنت سے متعلق ہے۔ کیا یہ سنت پوری کرنا صرف اس وقت ضروری ہے جب ہم کھانے میں صرف اپنے ہاتھ استعمال کر رہے ہوں یا جب ہم کھانے کے لیے چھری کانٹا استعمال کر رہے ہوں تو بھی صرف داہنا ہاتھ ہی استعمال کرنا سنت ہے؟ میرا تیسرا سوال موسیقی سے متعلق ہے۔ سورہ مومنون میں جنتیوں کا کردار بیان کیا گیا ہے جس کی تیسری آیت میں جو لفظ 'اللّغو' استعمال ہوا ہے اس سے متعلق مولانا امین احسن اصلاحی کا کہنا ہے کہ یہ تمام قسم کی لغویات (مباح یا غیر مباح) کے معنوں میں آتا ہے۔ تو گویا موسیقی ایک مباح عمل ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
پڑھیے۔۔۔ہم اکثر آپ کے جوابات اور آرٹیکلز پڑھتے رہتے ہیں۔ اور ہمیں آپ کے تفصیل سے لکھنے کا طریقہ پسند آیا ہے۔ یہاں جدہ میں ہم ایک بہت بڑے مسئلے میں، جو کہ عمرہ کے بعد بال کٹوانے کے بارے میں ہے، الجھے ہوئے ہیں۔ اور آپ سے اس مسئلے کے جلدی جواب کی درخواست ہے۔ہم جدہ (میقات) میں کئی سال سے کام کر رہے ہیں۔ ہماری عام مشق یہ ہے کہ ہم کمرے سے اہرام باندھ کر مکہ کی طرف عمرہ کے لیے جاتے ہیں۔ پھر وہاں سے براہ راست جدہ اہرام باندھے ہوئے ہی آتے ہیں اور یہاں ہم اپنے بال کٹوا کر اہرام اتارتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ صحیح ہے کہ جدہ ہی میں بال کٹوائے جائیں؟ اور بال کس حد تک کٹوائے جائیں؟ رہنمائی فرمائیے۔
پڑھیے۔۔۔