قرآن اور حدیث
سوال:
قرآن کے مقابلے میں حدیث کا کیا رتبہ ہے؟ کیا حدیث قرآن کی آیت کا متبادل ہو سکتی ہے؟
جواب:
قرآن اس امت کو اجماع وتواتر سے منتقل ہوا ہے اور حدیث خبر واحد ہے۔ قرآن قطعی ہے اور حدیث ظنی ہے۔ حدیث سے قرآن کے لفظ و معنی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی جبکہ قرآن کی روشنی میں حدیث کو سمجھا جائے گا اور تطبیق کی کوئی صورت پیدا نہ ہو تو اسے مخالف قرآن قرار دیا جائے گا اور اس سے دین میں استشہاد نہیں کیا جائے گا۔ اس تفصیل سے واضح ہے کہ کوئی حدیث قرآن کی کسی آیت کا متبادل نہیں ہو سکتی۔